کون کہتا ہے میں اکیلی ہوں

Poet: UA By: UA, Lahore

کون کہتا ہے میں اکیلی ہوں
کون کہتا ہے میں پہیلی ہوں

ان فسانوں کی بات کیا جانوں
میں زمانوں کی بات کیا جانوں

میں فقط اپنے ساتھ کرتی ہوں
میں تو بس اپنی بات کرتی ہوں

میں ہواؤں کے ساتھ چلتی ہوں
میں چراغوں کے ساتھ جلتی ہوں

دھوپ صحرا دھنک گھٹا ساون
سارے منظروں میں ڈھلتی ہوں

سارے موسم میرے ہمجولی ہیں
سارے رنگوں کے ساتھ کھیلی ہوں

کون کہتا ہے میں اکیلی ہوں
کون کہتا ہے میں پہیلی ہوں

Rate it:
Views: 773
19 Apr, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL