کون ہے

Poet: Iqbal Azeem By: Wajid Imran, Pirmahal

آج کل سچ پوچھیے تو مسکراتا کون ہے
خود فریبی ہے فقط، ہنستا ہنساتا کون ہے

میری نیندیں اُڑ گئی ہیں یہ تو کہہ سکتا ہوں میں
یہ مگر مت پوچھئے نیندیں اُڑاتا کون ہے

تم نہیں آتے نہ آؤ، تم سے شکوہ بھی نہیں
تم سے کہتا کون ہے، تم کوُ بلاتا کون ہے

تم نہیں سُنتے اگر افسانہ غم، مت سنو
ہر کس و ناکس کو افسانہ سُناتا کون ہے

اس سے پہلے بھی کیا ہے ہم نے اُن کا اعتبار
ایسے وعدے تو بہت ہوتے ہیں آتا کون ہے

اُن کی محفل دیکھنے کا شوق تو ہم کو بھی ہے
ہم وہاں جاتے، مگر ہم کو بُلاتا کون ہے

فتنہ ہائے دہر کے اقبال شاکی ہیں سبھی
اِن سے یہ پوچھے کوئی فتنے جگاتا کون ہے

Rate it:
Views: 480
19 Aug, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL