کون ہے دل میں تمہارے یہ بتا دو مجھ کو
ہے کوئی اور تو بہتر ہے بھلا دو مجھ کو
میری ہر ایک نشانی تو مٹا دی تم نے
اس جہاں سے بھی مرے یار مٹا دو مجھ کو
گر گرانا تھا بلندی سے گرایا ہوتا
یہ کہا کس نے نظر سے ہی گرا دو مجھ کو
عشق کرنا ہے اگر جرم تو دنیا والوں
آؤ اس جرم کی آکر کے سزا دو مجھ کو
جھوٹ کے شہر میں تربت نہ بناؤ میری
اس سے بہتر ہے کہ دریا میں بہا دو مجھ کو
آخری وقت ہے اتنی سی تمنا " وشمہ
میرے لکھے ہوئے اشعار سنا دو مجھ کو