Add Poetry

کون ہے میرا خریدار نہیں دیکھتا میں

Poet: انعام عازمی By: Anila, New York

کون ہے میرا خریدار نہیں دیکھتا میں
دھوپ میں سایۂ دیوار نہیں دیکھتا میں

خواب پلکوں پہ چلے آتے ہیں آنسو بن کر
اس لئے تجھ کو لگاتار نہیں دیکھتا میں

تیرا اس بار مجھے دیکھنا بنتا ہے دوست
اتنی امید سے ہر بار نہیں دیکھتا میں

کب تلک تجھ کو یوں ہی دیکھتے رہنا ہوگا
زندگی جا تجھے اس بار نہیں دیکھتا میں

وہ کوئی اور ہیں جو حسب و نسب دیکھتے ہیں
میں محبت ہوں مرے یار نہیں دیکھتا میں

ہائے وہ لوگ جو بس دیکھتے رہتے ہیں مجھے
جن کی جانب کبھی اک بار نہیں دیکھتا میں

غار سے نکلی ہوئی روشنی پرسہ تو کر
آ مجھے دیکھ ہوں بیمار نہیں دیکھتا میں

Rate it:
Views: 184
12 Aug, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets