کچھ اس طرح کی اپنی زندگی ہے
دل میں غم آنکھوں میں نمی ہے
جب تک تمہارا درد ساتھ ہے
تب تک ہمیں کس بات کی کمی ہے
خوشی کے ساتھ غًم بھی ملتے ہیں
حقیقت میں اسی کا نام زندگی ہے
میں کیسے تجھے دل سےجداکردوں
تو میری دھڑکنوں میں بسی ہے
توبھی دکھی ہے اصغر بھی دکھی ہے
ہمارےرقیبوں کواس بات کی خوشی ہے