کچھ ان کی اداوں کا طلبگار بہت تھا
Poet: محمد مسعود نوٹنگھم یو کے By: Mohammed Masood, Nottinghamکچھ ان کی اداوں کا طبگار بہت تھا
 کچھ اپنے آنسوؤں سے مجھے پیار بہت تھا 
 
 سوچا تھا پا لیں گے اسے ایک نہ ایک دن 
 پہلے سی ہی محبت پہ اعتبار بہت تھا 
 
 منزل کیسے نصیب ہو تیرے پیار کی 
 راستہ جو تیرے گھر کا پراسرار بہت تھا 
 
 اس نے کچھ اس انداز میں اظہار کیا تھا 
 اقرار کم اقرار میں انکار بہت تھا 
 
 مسعود کو فقط پیار میں رسوائیاں ملیں 
 شاہد کہ محبت کا گناہگار بہت تھا
More Sad Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 