کچھ اِس لئے محرم کوئی اکثر نہیں بنتا
Poet: syed Aqeel shah By: Syed Aqeel shah Poetry, sargodhaکچھ اِس لئے محرم کوئی اکثر نہیں بنتا
سایہ بھی کبھی قد کے برابر نہیں بنتا
میں کیا ہوں فقط ایک اداسی کا مسافر
لوگوں سے اجالا بھی ہو رہبر نہیں بنتا
وقتی ہی سہارا سبھی دیتے ہیں کوئی بھی
حالات کی قبروں کا مجاور نہیں بنتا
خود ہار میں جاتا ہوں ہر اک جنگِ انا میں
اُس سے کبھی جذبات کا لشکر نہیں بنتا
صحرا کو کہیں کھینچ کے دریاؤں میں لے جا
قطروں کو ملانے سے سمندر نہیں ملتا
لکھوں جو عقیلؔ اُس کو ملتے ہی نہیں لفظ
سوچوں تو کبھی اُس کا تصور نہیں بنتا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






