کچھ ایسی اُلجھنیں ہوتی ہیں جِن کا حل نہیں ہوتا
Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UKکچھ ایسی اُلجھنیں ہوتی ہیں جِن کا حل نہیں ہوتا
کرو کوشش جو سلجھانے کی ، کچھ حاصل نہیں ہوتا
نہ دیں کچھ بھی بھلے لیکن گھنی چھاؤں تو دیتے ہیں
کچھ ایسے بھی شجر ہوتے ہیں جِن پہ پھل نہیں ہوتا
بنیںُ گے شکل کیا ، خوابوں کے رنگیں ریشمی دھاگے
تصور جب تلک انسان کا کامل نہیں ہوتا
جو کر دے فرد کو غافل سبھی اپنے فرایض سے
کچھ ایسا پرُ کشش بھی جسم کا صندل نہیں ہوتا
بھٹک جاتے ہیں اکثر زیست کی تاریک راہوں میں
وہ جِن کے سر پہ شفقت کا کویٔ آ نچل نہیں ہوتا
دھنسو تو اس میں دھنستے ہی چلے جاؤ گے ہر لمحہ
بھلا تم ہی بتا دو پیار کیا دلدل نہیں ہوتا ؟
لگا دے آگ اپنے گھر کو خود اپنے ہی ہاتھوں سے
کویٔ بھی شخص عذراؔ اِس قدر پاگل نہیں ہوتا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






