کچھ بھی نھیں چاہیے تجھ سے اے دوست

Poet: By: Abdul Latif Rahimoon, badin sindh Pakistan

کچھ بھی نھیں چاہیے تجھ سے اے دوست
تیرے سنگ وہ گزرے ہوئے لمحات لوٹا دے

وہ باتیں، وہ یادیں، وہ محبت میری،
وہ شامیں، وہ برساتیں، جب ساتھ ہنسے ساتھ روئے
پھر سے وہ ہی خوشیاں لوٹا دے

جب کبھی آنسوں پڑے رخسار پر میرے
وہ بڑھ کر آنچل سے پونچ لینا تیرا

میرا روٹھنا اور منا لینا تیرا
پھر مناتے مناتے روٹھ جانا تیرا

جب وہ حسین لمحات یاد آتے ہیں
لبوں سے یہ ہی دعا نکلتی ہے میری
وہ اپنے سنگ گزرے ہوئے لمحات لوٹا دے

کچھ بھی نہیں چاہیے تجھ سے اے دوست
تیرے سنگ وہ گزرے ہوئے لمحات لوٹا دے

Rate it:
Views: 918
16 Sep, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL