کچھ خود بھی تھے افسردہ سے
کچھ تم بھی ہم سے روٹھ گئے
کچھ ہم زخم کے عادی تھے
کچھ شیشے ہاتھ سے چھوٹ گئے
کچھ ہم بھی تھے حساس بہت
کچھ اپنے مقدر پھوٹ گئے
کچھ تم کو سچ سے نفرت تھی
کچھ ہم سے نہ بولے جھوٹ گئے
کچھ ہم بھی نہ تھے محتاط بہت
کچھ لوگ بھی ہم کو لوٹ گئے