کچھ خود بھی تھے افسردہ سے

Poet: M.Z By: M.Z, karachi

کچھ خود بھی تھے افسردہ سے
کچھ تم بھی ہم سے روٹھ گئے

کچھ خود بھی زخم کے آدی تھے
کچھ شیشے ہاتھ سے چھوٹ گئے

کچھ خود بھی تھے حساس بہت
کچھ اپنے مقدر روٹھ گئے

کچھ تم کو سچ سے نفرت تھی
کچھ ہم سے نا بولے جھوٹ گئے

کچھ لوگوں نے اکسایا تمھیں
کچھ اپنے مقدر پھوٹ گئے

کچھ خود اتنے محتاط نا تھے
کچھ لوگ بھی ہم کو لوٹ گئے

کچھ تلخ حقائق تھے اتنے
کہ خواب ہی سارے ٹوٹ گئے

Rate it:
Views: 755
05 Jan, 2011