کچھ درد بھی ایسا

Poet: Majassaf imran By: Majassaf imran, Gujrat

کچھ درد بھی ایسا کچھ میں بھی ایسا ہوں
کچھ ستم بھی ایسا کچھ میں بھی ایسا ہوں

میرے حال پہ ہسنے والے اپنی بھی خبر دے
تجھے بھی ہے ملال کہ بس میں ہی ایسا ہوں

پہلے آتش کی نظر ہوئے پھر خود کو مِٹا دیا
عشقِ زَن میں دیکھو میں پاگل کیسا ہوں

تم تو بدل گئے وقت کی نزاکت میں ڈھل کر
نہ منزل نہ ٹھکانہ میں مسافر کیسا ہوں

کبھی یاد تو آتی ہوگئ میری دیوانگی تم کو
تیرے خیالوں میں بٹکا ہوا میں کیسا ہوں

تنگ ہیں راستے ہیں تنگ قلب لوگ تیرے شہر نفیس
حیران ہوں رَہ کرتیرے درمیاں میں شخص کیسا ہوں

Rate it:
Views: 577
05 Dec, 2018