Add Poetry

کچھ سوچ کے پابند زباں کھول رہا ہوں

Poet: Rasheed Amin By: Rasheed Amin, Islamabad

کچھ سوچ کے پابند زباں کھول رہا ہوں
جو کہنا ہے اب مجھ کو اُسے تول رہا ہوں

لفظوں کا ستم جاری ہے سوچوں کے بند پر
ہنستے ہوئے آہوں کی زباں بول رہا ہوں

تو بادِ سحر کا رہا ہوگا کوئی جھونکا
خوشبو کی طرح میں بھی تو انمول رہا ہوں

تو سامنے آیا تو لگی مہر لبوں پر
مجبور ہوا ہوں تو بھرم کھول رہا ہوں

Rate it:
Views: 463
21 Dec, 2010
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets