کچھ طبعیت خاموش ۔ کچھ حالات نے خاموش کر دیا

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

کچھ طبعیت خاموش ۔ کچھ حالات نے خاموش کر دیا
وہ بے گناہ کیسا شخص تھا جسے زمانے نے چور کر دیا

کہا سے آئی ہوا ۔ اور کہا جانا تھا ُاس کو
کوئی سمجھا ہی نہیں اور دروازے کو بند کر دیا

احساس ندامت ُاسے اب تک نہ ہوا لکی
جس پر خدا نے خوشیوں کا گھر کر دیا

وہ خاموشی کی چارد اوٹھ کر ایسے بیٹھا رہا محفل میں
جیسے ُاسے مانگے میں کسی نے آخری سجدہ بھی قضا کر دیا

روح تو پیاسی ہیں اک عمر سے میری پر میں ُاس سے اسی کو
کیسے مانگوں ۔ جس نے اورو پے محبت لٹاتے سحر کر دیا

کب آیا خیال جو ، اب آئے گا
شاید میں نے ہی ُامیدوں سے زندگی کو نم کر دیا

کیا ہیں زندگی کی راہیں ، جو سمجھ ہی نہیں آتی لکی
میں نے راہوں کو یا راہوں نے مجھے بےبس کر دیا
 

Rate it:
Views: 1104
15 May, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL