کچھ لوگ زندگی میں آئے عذاب بن کر
Poet: Naveed Ahmed Shakir By: Naveed Shakir, Faisalabadکچھ لوگ زندگی میں آئے عذاب بن کر
ملنا پڑا ہے پھر بھی جن کو گلاب بن کر
تو نے عطا کیا ہے یادوں کا اک خزانہ
ہر شام جو ملے مجھ کو احتساب بن کر
سب زخم دیکھ کر جو ہنستے ہیں اس جہاں میں
پھر کیوں رہے کوئی دنیا میں کتاب بن کر
یوں تو طلب نہیں باقی دل کو اب کسی کی
تم ہی مجھے کبھی تو مل جاؤ خواب بن کر
محدود زندگی نے اک دن فنا ہے ہونا
شاکر کیا کروں گا میں کامیاب بن کر
More Sad Poetry






