کچھ مسافر متلاشی نئی راہوں کے ملیں گے
Poet: ayesh By: ayesh, Peshawarکچھ مسافر متلاشی نئی راہوں کے ملیں گے
زندگی کےراستوں میں کئی موڑآکہ ملیں گے
خوابوں کی تعبیریں سب جھوٹی نکلیں گی
ہزاروں خواہش وارماں مٹی کےڈھیرملیں گے
نہ کوئی طرب کاموسم نہ غم حیات سےفرصت
اکیلامیں نہیں ہزاروں ایسےہی ملیں گے
کھلتےہی خوشبوجسکی ہرسمت پھیل جائے
پھرایسےہی حسین پھول بکھرےبھی ملیں گے
تاریخ کے اوراق پلٹ کر دیکھ لے
کئی باب رقم پرانےفسانےہی ملیں گے
ایسےنہ دیکھ نظریں ملاکردیکھنےوالے
ان آنکھوں میں ظالم وقت کےنظاریں ہی ملیں گے
اے عائش اس اامیدپرجیناھےاب کہ
رواں وقت میں پہلےکیطرح پھرسےملیں گے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






