کچھ مسافر متلاشی نئی راہوں کے ملیں گے

Poet: ayesh By: ayesh, Peshawar

کچھ مسافر متلاشی نئی راہوں کے ملیں گے
زندگی کےراستوں میں کئی موڑآکہ ملیں گے

خوابوں کی تعبیریں سب جھوٹی نکلیں گی
ہزاروں خواہش وارماں مٹی کےڈھیرملیں گے

نہ کوئی طرب کاموسم نہ غم حیات سےفرصت
اکیلامیں نہیں ہزاروں ایسےہی ملیں گے

کھلتےہی خوشبوجسکی ہرسمت پھیل جائے
پھرایسےہی حسین پھول بکھرےبھی ملیں گے

تاریخ کے اوراق پلٹ کر دیکھ لے
کئی باب رقم پرانےفسانےہی ملیں گے

ایسےنہ دیکھ نظریں ملاکردیکھنےوالے
ان آنکھوں میں ظالم وقت کےنظاریں ہی ملیں گے

اے عائش اس اامیدپرجیناھےاب کہ
رواں وقت میں پہلےکیطرح پھرسےملیں گے

Rate it:
Views: 444
01 Dec, 2015
More Life Poetry