Add Poetry

کچھ پتہ نہیں

Poet: Muhammad Shariq By: Muhammad Shariq, Karachi

قرب تھا کہ فاصلہ، کچھ پتہ نہیں
گرد تھی کہ قافلہ کچھ پتہ نہیں

اندیشہ فرقت کا، بیگانگی کا وہم
یا قربت کا سلسلہ کچھ پتہ نہیں

اندیشے اور واہمے، خوف اور وسوسے
یا وصل کا ولولہ، کچھ پتہ نہیں

وصل جاناں، فکر دوراں، خیال دل زدگاں
کس کس کا ہے مسئلہ کچھ پتہ نہیں

بنی آدم کی خواہش دراز تر اور عمر مختصر
کیسے چل رہا ہے سلسلہ کچھ پتہ نہیں

مات ہوگی کس کو، ہم کو یا زمانے کو
یہ وقت کرے گا فیصلہ، کچھ پتہ نہیں

پوچھا عشق کی بابت تو کہا شارق نے
بہت گھمبیر ہے معاملہ کچھ پتہ نہیں

Rate it:
Views: 414
28 Dec, 2013
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets