کچھ چراغ بجھانے ہونگے
Poet: RABNAWAZ By: RABNAWAZ, RIYADHصبح روشن کیلیے کچھ چراغ بجھانے ہونگے
خوابیدہ پرندے درختوں سے اڑانے ہونگے
جبیں پہ سجایے ہوئے غیرت کی تجلی
بوسیدہ فلک پہ کچھ چاند شرمانے ہونگے
گرنے نہ پائے ایک آنسو بھی یہاں اب
بدن کے زخم اب روح سے چھپانے ہونگے
بکھریں گی یہاں نے دور کی رنگینیاں
درختوں سے پرانے پتے گرانے ہونگے
ہوگا حساب یہاں اب روز جزا کی طرح
قبروں سے سارے کتبےاب اٹھانے ہونگے
اس گھرکی تاریکیاں ایسے نہیں جائیں گی
ہر دیوار پہ یہاں چراغ طور جلانے ہونگے
More Sad Poetry






