کچھہ تو ساتھھ دے میں اب تھک گئ ھوں
اتنا تو حال پے میرے احسان کیا کر
کچھھ پل ھے تیرے ساتھھ جو بیت جائے
افسانہ محبت کا ادھورہ نہ چھوڑ توں
جرم وفا کا توں مجھے بیاں کر
مدت ھوئی ھے سزا کاٹتے ھوئے
بھولے سے کبھی میرا نام بھی لے
اپنی ذات سے وابسطہ کر مجھے