کڑی ہے حیات مختصر سہی
تاریک ہے رات مختصر سہی
اعتراف جرم زیست کرتا ہوں
کھری ہے بات مختصر سہی
شائد میں بے گناہ نکل آؤں
لازم ہے ملاقات مختصر سہی
میرے نام کر دو ، میرے دوست
خوشیوں کے لمحات مختصر سہی
طاہر اپنوں سے بیگانوں سے نہیں
کہتا ہوں نظر التفات مختصر سہی
( پتھروں کے شہر میں )