تیری یاد سے رشتہ کل بھی تھا
تیری یاد سے رشتہ آج بھی ہے
دل اپنا دکھتا کل بھی تھا
دل اپنا دکھتا آج بھی ہے
وہ پیار جو ہم تم سے کرتے تھے
وہ پیار تو زندہ آج بھی ہے
تم دور ہوئے مجبوری میں
ہم بکھر گئے اس دوری میں
کبھی وقت ملے تو آجانا
کھلا دل کا دروازہ آج بھی ہے