کھوئی کھوئی
رہتی ہوں
درد دل سہتی ہوں
نا کسی سے
بات کرتی ہوں
نا کسی سے
ملاقات کرتی ہوں
تنہائیاں میں
سہتی ہوں
کھوئی کھوئی
رہتی ہوں
پوچھتے ہیں
لوگ مجھ سے
اچانک یوں خاموش
ہو جانے کا سبب
نا کسی سے کچھ
کہتی ہوں
نا کسی سے کچھ
کہہ پاتی ہوں
کھوئی کھوئی
رہتی ہوں
گذرے وقتوں میں
سلگتی ہوں
جدائی کے
آنسو پیتی ہوں
سوچ کی وادیوں
دور تک نکلتی
ہوں
سوچ کی وادیوں
میں بھی
تم اب نہیں ملتے
تم کیوں نہیں
ملتے
تم تو میرے تھے نا
ہاں تم کبھی میرے تھے
تیری یادوں
کا ساتھ لے کر
تنہائیوں میں
سفر کرتی ہوں
کھوئی کھوئی
رہتی ہوں
درد دل سہتی
ہوں
بہت تیز گذر رہا
ہے وقت
وقت کے ساتھ
اب میں بہتی
ہوں
کھوئی کھوئی
رہتی ہوں