کھول کر دل ملا کرے کوئی
Poet: Shams Bhopali By: Shams Bhopali, Bhopalکھول کر دل ملا کرے کوئی
ہم سے کیوں فاصلہ کرے کوئی
ترکِ الفت میں درد ہوتا ہے
سوچ کر فیصلہ کرے کوئی
کوئے قاتل میں سیر ممکن ہے
ہاں مگر حوصلہ کرے کوئی
عمر بھر ہم نے سبکو لوٹا ہے
کیوں ہمارا بھلا کرے کوئی
ناز ہے ہم غلامَ احمدہیں
گر ہے ظالم، ہؤا کرے کوئی
سر پٹکتے رہیں گے ہم تب تک
جب تلک در نہ وا کرے کوئی
عادتاً شمع ہم جلاتے ہیں
اب تو آکے ہوا کرے کوئی
آئے افلاس کے مرض میں کمی
کاش ایسی دوا کرے کوئی
مجھ تلک ہے رسائ گر مقصد
نقشِ پا، رہنما کرے کوئی
اسکی فطرت میں بے ایمانی ہے
شمسؔ فطرت کو کیا کرے کوئی
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






