Add Poetry

کھولے ہوئے گیسو ہو پریشان لگو ہو

Poet: بدیع الزماں سحر By: مصدق رفیق, Karachi

کھولے ہوئے گیسو ہو پریشان لگو ہو
اس دل کی طرح تم بھی مری جان لگو ہو

دلبر ہو دل آرا ہو دل آرام ہو پھر بھی
تم آفت جاں موت کا سامان لگو ہو

مسجود تمنا ہو کہ معبود محبت
بت خانۂ دل کا مرے ارمان لگو ہو

سجدوں سا تڑپ جاؤ ہو پیشانیٔ دل میں
کافر جو بنا دے ہے وہ ایمان لگو ہو

تصویر تغزل بھی ہو چہرہ بھی کتابی
آؤ نا پڑھیں تم مرا دیوان لگو ہو

پھر شہر تمنا میں کوئی خون ہوا ہے
یہ بات نئی ہے جو پشیمان لگو ہو

اس ذہن سے گزرے ہو سحرؔ یوں تو ہمیشہ
تم کون ہو بھولی ہوئی پہچان لگو ہو
 

Rate it:
Views: 3
24 Jun, 2025
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets