کھویا کھویا اداس سا ہو گا

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

کھویا کھویا اداس سا ہو گا
تم سے وہ شخص جب ملا ہو گا

قرب کا ذکر جب چلا ہو گا
درمیاں کوئی فاصلہ ہو گا

روح سے روح ہو چکی بد زن
جسم سے جسم کب جدا ہو گا

پھر بلایا ہے اس نے خط لکھ کر
سامنے کوئی مسئلہ ہو گا

گھر میں سب لوگ سو رہے ہوں گے
پھول آنگن میں*جل چکا ہو گا

کل کی باتیں کرو گے جب لوگو
خوف سا دل میں رُونما ہو گا

Rate it:
Views: 372
19 Sep, 2011