Add Poetry

کہ جس کی خوشبو ہے اب گلابوں میں

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, میانوالی

کہ جس کی خوشبو ہے اب گلابوں میں
کبھی وہ رہتا تھا میرے خوابوں میں

میں کھل کے دیدار بھی نا کر پایا
ملا وہ جب بھی ملا حجابوں میں

کبھی جو پھول اس نے مجھ کو بھیجے تھے
پڑے ہیں بکھرے ہوۓ کتابوں میں

بھٹک رہا ہے جو آج سڑکوں پر
شمار اس کا بھی تھا نوابوں میں

کہ پھر سے نہ یاد اس کی آ جاۓ
میں محو رہتا ہوں اب شرابوں میں

ہماری مانند سے کون کون اجڑا
ملیں گے قصے تمھیں نصابوں میں

نہ چین باقر کبھی ملا مجھ کو
کٹی ہے زندگی میری عذابوں میں

Rate it:
Views: 316
26 Mar, 2015
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets