Add Poetry

کہ جیسے ہاتھ سے گر جائے آئینہ کہنا

Poet: Tashna By: Uzma Ahmad, Lahore

اسیر دشت بلا کا نہ ماجرا کہنا
تمام پوچھنے والوں کو بس دعا کہنا

یہ کہنا رات گزرتی ہے اب بھی آنکھوں میں
تمہاری یاد کا قائم ہے سلسلہ کہنا

یہ کہنا چاند اترتا ہے بام پر اب بھی
مگر نہیں وہ شب ماہ کا مزہ کہنا

یہ کہنا ہم نے طوفانوں میں ڈال دی کشتی
قصور اپنا ہے دریا کو کیا برا کہنا

یہ کہنا ہار نہ مانی کبھی اندھیروں سے
بجھے چراغ تو دل کو جلا لیا کہنا

یہ کہنا تم سے بچھڑ کر بکھر گیا تشنہ
کہ جیسے ہاتھ سے گر جائے آئینہ کہنا

Rate it:
Views: 393
10 May, 2010
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets