Add Poetry

کہ خواب بھی مرے رُخصت ہیں ‘رتجگا بھی گیا

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

چراغِ راہ بُجھا کیا ، کہ رہنما بھی گیا
ہَوا کے ساتھ مسافر کا نقشِ پا بھی گیا

میں پُھول چنتی رہی اور مجھے خبر نہ ہُوئی
وہ شخص آکے مرے شہر سے چلا بھی گیا

بہت عزیز سہی اُس کو میری دلداری
مگریہ ہے کہ کبھی دل مرا دُکھا بھی گیا

اب اُن دریچوں پہ گہرے دبیز پردے ہیں
وہ تاک جھانک کا معصوم سلسلہ بھی گیا

سب آئے میری عیادت کو‘ وہ بھی آیا
جو سب گئے تو مرا درد آشنا بھی گیا

یہ غربتیں مری آنکھوں میں کیسی اُتری ہیں
کہ خواب بھی مرے رُخصت ہیں ‘رتجگا بھی گیا

Rate it:
Views: 316
23 Nov, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets