Add Poetry

کہ وار دیتے تھےلوگ جانیں،مروّتوں میں،محبتوں میں

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

پڑھی ہیں بہت سی باتیں،حکایتوں میں،روایتوں میں
کہ وار دیتے تھےلوگ جانیں،مروّتوں میں،محبتوں میں

مُباحثوں نے تو آئینوں کو مزید حیران کر دیا ہے
کہ الجھے ہیں عشق کے بل،صراحتوں میں،وضاحتوں میں

حرُوف میرے ہیں تلخ تر،تو ہیں زہر آلُود لفظ تیرے
ورق ورق ہے لہُو کہانی،کہاوتوں میں،عِبارتوں میں

ہیں ایک وہ کہ آسماں کو اپنا مسکن بنا رہے ہیں
اور ایک ہم کہ پھنسے ہُوے ہیں بُجھارتوں میں،بشارتوں میں

یہ عَہد کیا ہے کہ خُونِ آدم کبھی بھی ارزاں نہیں تھا اتنا
کہ فرق کرنا ہُوا ہے مُشکِل ہلاکتوں میں،شہادتوں میں

یہ سانحہ کیا ہُوا ہےآرش،رہے سلامت نہ گھر،نہ اعضاء
کہ بھُول بیٹھے ہیں صُورتیں بھی رقابتوں میں،عداوتوں میں

Rate it:
Views: 262
28 Jan, 2012
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets