کہانی اپنی

Poet: Saail Nizami By: Saail Nizami, Gujar Khan

کیا کہوں، کیسے بتائی ہے جوانی اپنی؟
مختصر یہ ہے کہ لمبی ہے کہانی اپنی

اب تو سانسوں میں رکاوٹ سی نظر آتی ہے
کھو چکا ہوں تری الفت میں روانی اپنی

کہہ تو بیٹھا تھا کہ اب بھول ہی جاؤں گا اسے
بات مشکل نظر آتی ہے نبھانی اپنی

میری تربت کو بھی یا رب کوئی مسمار کرے
میں نہ چاہوں گا پس مرگ نشانی اپنی

اب تو یہ عالم تنہائی ہے اے جان غزل
خود کو بٹھلا کے سناتا ہوں کہانی اپنی

Rate it:
Views: 493
25 Jan, 2011
More Life Poetry