کہاں ممکن تھا

Poet: By: Fayaz Mashori, Larkana

کہاں ممکن تھا میں دل سے تیری یادیں مٹا دیتا
بھلا کیسے میں جیتا پھر اگر تجھ کو بھلا دیتا

تیری رسوائی کے ڈر سے لبوں کو سی لیا ورنہ
تیرے شہرِ منافق کی میں بنیاد ہلا دیتا

کیا ترکِ وفا اس نے تو ہو گی مجبوری
جسے برسوں دعا دی تھی اسے کیسے بد دعا دیتا

خر ہوتی اگر مجھ کو نہیں ہے تو مقدر میں
اسی لمحے میں ہاتھوں کی لکیروں کو مٹا دیتا
 

Rate it:
Views: 1082
15 Aug, 2008