کہاں ہوتے ہو

Poet: Touseef Ali Khan By: Touseef Ali Khan, Lahore

کہاں ہوتے ہو، بات کرتے نہیں نظر ملاتے نہیں
پاس ہوتے نہیں، اور دل سے دور جاتے نہیں

کہاں ہوتے ہو، چشم حیراں میں ہے ویرانیاں بہت
کہاں ہوتے ہو کہ ویرانیوں میں ہے پریشانیاں بہت

کہاں ہوتے ہو، بےبسی یاس کا عالم ہے
ہونٹ خشک ہے، اور پیاس کا عالم ہے

آجاؤ کہ یہ دل بے قرار ہے بہت
آجاؤ کہ ترسی انکھیوں کو انتطار ہے بہت

کہاں ہوتے ہو، کہ فصل بہار میں پت جھڑ کا گماں ہوتا ہے
کہاں ہوتے ہو کہ ویراں سارا جہاں ہوتا ہے

کہاں ہوتے ہو، بہت یاد آتے ہو
کیوں آزماتے ہو، کیوں دل جلاتے ہو، کیوں دور جاتے ہو
مت آزمایا کرو، نہ دل جلایا کرو، نہ دور جایا کرو
 

Rate it:
Views: 468
03 Jul, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL