کبھی وہ میرے ہر اک انداز کو پہچان لیتا تھا میں خوش ہوں یا اداس ہر رنگ کو جان لیتا تھا آج پھر شام کی لالی نے اداسی کا رنگ اوڑھ لیا ہے پر اس اداسی کو دور کرنے والا اب کہیں نہ تھا