کہو

Poet: By: Adil Salar, karachi

کہو تم کيوں جھکتے ہو
کہا خود جان سکتے ہو

کہو يہ درد کيسا ہے
کہا احساس رکھتے ہو

بھلا کيا دل کے اندر ہے
کہا تم ہی دھڑکتے ہو

محبت کس کو کہتے ہيں
کہا کيا زہر چھکتے ہو

کہا محفوظ رکھے رب
کہا بيدرد لگتے ہو

بھلا دل گم ہوا کب سے
کہا جب سے بھٹکتے ہو

کہو شمعيں جليں کيسے
کہا پروانہ بنتے ہو

کہو اب کيا رہا باقی
کہا پھر کس سے ڈرتے ہو

کہا وہ بھول سکتا ہے
کہا کيا بات کرتے ہو

کہا منزل مقابل ہے
کہا پھر کيوں بھٹکتے ہو

Rate it:
Views: 774
10 Dec, 2008
More Life Poetry