Add Poetry

کہو کوئی

Poet: رشید حسرت By: رشید حسرت, کوئٹہ

ہمارے قد کے برابر کا شعر گو کوئی؟
اگر ہے دعویٰ، تو اس کا جواز دو کوئی

حسد سے گرچہ بلاتے نہیں ہیں محفل میں
بُلائیں اُس کو کرے چاپلُوسی جو کوئی

ادب کا ٹھیکہ ہے، مخصوص لوگ سرکردہ
زبان کھولو کہ انصاف بھی تو ہو کوئی

پری رخوںؔ کے بھی اشعار دیکھے بھالے ہیں
وہی سفیر ہمارے ہیں، اب کہو کوئی

لکھاری خود کو کہیں، ہیں شعور سے خالی
ذرا بھی شرم نہیں ان رزیلوں کو کوئی

یہ ادبیاتؔ و ثقافتؔ ادارے کِس کے ہیں؟
کوئی تو بات کرو ان کا نام لو کوئی

میں اپنی شاعری لاتا ہوں اُن کی بھی لاؤ
موازنے کو رکھے اپنے شعر تو کوئی

ہمارا شالؔ تو ہے ایک کوٹؔ چھوٹا سا
عناد اس میں بھی رکھتا ہے ہم سے، سو کوئی

کسی کے باپ کا میدان یہ ادب تو نہیں
رشیدؔ اپنا مخالف جو ہو تو ہو کوئی
 

Rate it:
Views: 8
11 Aug, 2024
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets