کہین ملے تو
Poet: Babu By: Anwar-ul-Haq, Arif walaکہیں ملے تو اس سے کہنا
کہ تنہا ساون بتا چکا ہوں
میں سارے ارماں جلا چکا ہوں
جو شعلے بھڑکے تھے خواہشوں کے
وہ آنسوں سے بجھا چکا ہوں
کہیں ملے تو اس سے کہنا
کہ بن اس کے اداس ہوں میں
بدلتی رت کا قیاس ہوں میں
بجھا دے اپنی محبتوں سے
سلگتی صدیوں کی پیاس ہوں میں
کہیں ملے تو اس سے کہنا
وہ جذبے میرے کچل گیا ہے
جفا کے سانچے میں ڈھل گیا ہے
نہ بدلے موسم بھی اتنا جلدی
وہ جتنا جلدی بدل گیا ہے
کہیں ملے تو اس سے کہنا
More Sad Poetry








