کہیں تربت نہ ملی

Poet: SUNDER KHAN By: SUNDER KHAN, KSA

ہمیں تو سانس بھی لینے کی مہلت نہ ملی
تیرے دروازے پہ نظر آنے کی اجازت نہ ملی

کیسے کیسے خوابوں نے بہکایا ھے سرشام ہمیں
کمرے کو پھولوں سے مہکایا مگر راحت نہ ملی

الجھے الجھے سے نظر آتے ھو اکثر ھم کو
تیرے ھر رنگ کو اپنایا مگر چاھت نہ ملی

تیرے مہ خانے کی طرف اکثر میں چلا آتا ھوں
جام نے ھوش بھلایا مگر قربت نہ ملی

تیری چاھت میں جلے خاک ھواؤں میں اڑی
اپنا نشاں ایسے مٹایا کہ کہیں تربت نہ ملی

Rate it:
Views: 782
08 Dec, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL