کہیں راکٹ ہے تو کہیں بم ہے
ساری دنیا کا ناک میں دم ہے
جانے کس وقت پھٹ پڑے کئی بھی
یہ جہاں بھی تو بم سے کیا کم ہے
زندگی ہے تو بس امیروں کی
جس کی ز ند گی میں وہ بے غم ہے
چار دن کی ہے زندگی جس پر
ٹیکس ہے ڈیوٹی ہے کسٹم ہے
زندگی ایسئ فلم ہے جس میں
بم با رو د ہے طیا رے چھم چھم ہے
زندہ رہنے سے میرے دشمن کے
گھر میں گھی کے چراغ ہی کم ہے
شب کی مٹھی ہیں ہے اگر جگنو
وشمہ میری جاں جس میں دم ہے