کہیں پر ماں کہیں بیوی بہن بیٹی کی مورت ہوں
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Malaysiaکہیں پر ماں کہیں بیوی بہن بیٹی کی مورت ہوں
میں ہر رشتہ میں کھلتا پھول لیکن خوبصورت ہوں
محبت کا نشاں ہوں چاہتوں کی بہتی ندیا ہوں
وفا کے نام پستی ہوئی میں ایک عورت ہوں
میرے دامن میں خوشیاں ہیں محبت کی روانی ہے
مگر افسوس میری رنج میں ڈوبی کہانی ہے
مجھے بیچا گیا رسم و رواجوں کے بازاروں میں
میرا حق چھین کر مجھ سے مجھے محروم کر ڈالا
مگر اشکوں کی بارش نے مجھے مشروم کر ڈالا
میری تخلیق تو شاہکار ہے دونوں جہانوں میں
کھلونا ہوگئی کیوں زندگی ان آشیانوں میں
مجھے دل میں بسالو میں تماری ہی حقیقت ہوں
تماری جسم وجاں عزت تمارے گھر کی زینت ہوں
سردر و کیف ہوں میں زندگی بھر کی ضرورت ہوں
میں تحفہ،خدا آدم وہی پر نور عورت ہوں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






