کیا بنے گی، کہ تم رواج کے لوگ ہم روایت شکن مزاج کے لوگ دیکھیں رسمیں ہمارے پیروں تلے آپ اور آپ کے سماج کے لوگ کھوگیا، کیا ہوا ہمارا دور ہم نہ کل کے رہے نہ آج کے لوگ گر بغاوت کریں بلائیں ہمیں سن لیں یہ رسم احتجاج کے لوگ