کیا تم بھول سکتے ہو

Poet: عمران جمیل چوہدری By: Imran jamil, Bahawalpur

جو پل اپنے تھے پیار میں گزرے۔۔کیا تم بھول سکتے ہو ؟؟
بتاؤ دل سے جو دل کا رشتہ تھا۔۔کیا تم بھول سکتے ہو ؟؟

کب رات ڈھلے کب ہوگی بات۔۔عجب تھے جب اپنے جذبات
جب کرتے تھے ہم اتنا انتظار ۔۔کیا تم بھول سکتے ہو ؟؟

دنیا سے بھی غافل تھے کبھی سوچا نا تھا نفع نقصان
جب ہم تم اتنے تھے پاگل ۔۔کیا تم بھول سکتے ہو ؟؟

پل بھر میں کتنا جیتے تھے جب چوری چھپکے ملتے تھے
جو ساتھ گزرے ہیں دن اور رات ۔۔کیا تم بھول سکتے ہو ؟؟

تم دُور ہوئے تو ٹُوٹ گیا ہوں جینا بھی میں بھول گیا ہوں
کیا ہـے جو۔۔ تم نے دل پہ وار۔۔کیا تم بھول سکتے ہو ؟؟

Rate it:
Views: 157
10 Apr, 2024
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL