کیا تم نے رسوا ساتھ ملے جب رقیب کے
Poet: By: AB shahzad, Mailsiکیا تم نے رسوا ساتھ ملے جب رقیب کے
سب کام ٹہڑے ہیں مرے اپنے حبیب کے
دم توڑ سب رہی تھیں ادھر میری خواہشیں
لٹکی تھی ساتھ لاش مری جب سلیب کے
درمان عشق کا تھا نہیں بھٹکے در بدر
دکھ کی دوا نہ پاس تھی میرے طبیب کے
آغوش ماں کی تھی ہی نہیں کیسے رکھتا سر
حالات بن بڑے گئے میرے نصیب کے
احساس نام کی کوئی شے دل میں تھی نہیں
تھا طنطنہ ہی لوگ سبھی تھے عجیب کے
معنم نے بھر تجوری ہی اپنی لی دوستو
مر بھوک سے گئے سبھی بچے غریب کے
غربت میں کوئی ساتھ نہ شہزاد چل سکا
سب ٹوٹ ہی گئے جو تھے رشتے فریب کے
More Sad Poetry






