کیا خبر تھی عشق میں یہ بھی ستم ہو جائے گا
Poet: شمیم فرحت By: تلال, Rawalpindiکیا خبر تھی عشق میں یہ بھی ستم ہو جائے گا
آنکھ میں آنسو نہ ہوں گے درد کم ہو جائے گا
اپنے عیبوں دوسروں کی خوبیوں پر رکھ نظر
تو بھی دنیا کی نظر میں محترم ہو جائے گا
میرے آنسو جیسے ان کی آنکھ سے بہنے لگے
کیا کبھی یہ معجزہ اے چشم نم ہو جائے گا
کس کو تھا معلوم ہنستا کھیلتا بچپن مرا
مفلسی کی زد میں آ کے وقف غم ہو جائے گا
پستہ قد لوگوں میں فرحتؔ سر بلندی جرم ہے
دیکھنا تیرا بھی اک دن سر قلم ہو جائے گا
More Sad Poetry






