ہمیں سلیقہ نہیں ہے آپ کو منانے کا
نہیں ہے فائدہ کچھ داستاں سنانے کا
دلوں میں تیرگی، آنکھوں میں خوف کے پہرے
بتاش فائدہ کیا ہے دیا جلانے کا
ذرا سی بات تھی اس پر بھی روٹھ بیٹھے ہو
یہ کیا نیا طریقہ ہے ہمیں ستانے کا
وہ ہم نے خواب کو تعبیر کر کے دیکھا
اب ہم کو خوف نہیں، آپ کا، زمانے کا
متائے جان کے سوا کچھ نہیں چھپانے کو
نہیں ہے فائدہ کچھ آشیاں بنانے کا
اب اس جہاں میں روکیں یا کہ کوچ کر جائیں
یہ ہی تو وقت ہے یہ فیصلہ سنانے کا
دل و دماغ میں، جیتا ہے کون ہارا ہے
نہیں ہے حوصلہ تم کو ابھی بتانے کا