کیا ملا تم کو یہ تنہا کرکے

Poet: اےبی شہزاد By: اےبی شہزاد, Mailsi

کیا ملا تم کو یہ تنہا کرکے
تم گئے بھول ہو وعدہ کرکے

لمس کو چھونا ابھی ہے باقی
کیوں دیا چھوڑ پیاسا کرکے

انتہا پیار مرے کی تو ہے
لوٹ جاتا ہوں ارادہ کرکے

اتنا تو یار مرے بتلا دے
کیوِں نہیں آیا ہے وعدہ کرکے

اس لیے پیار کا اظہار نہ کیا
رسوا ہو جاتا میں ایسا کرکے

اس لیے ّخواب میں آتا ہے مرے
چھوڑا کیوں پیار یہ آدھا کرکے

میرا شہزاد نہیں اب وہ رہا
چل دیا ایسے ہی جھگڑا کرکے

Rate it:
Views: 282
23 Feb, 2023