اس نے کہا تھا
شاید سچ سے کہا تھا
کسی کی ُجدائی میں
کوئی مرتا نہیں ہے
جینا تو پڑتا ہے
مگر یہ بھی سچ ہیں لیکن
جن آنکھوں سے
خواب روٹھ جایئں
دل سے خواہشیوں کے
گھر اچانک سے ٹوٹ جایئں
جہاں ہر رات اک
ماتم برپا ہوتا ہو
جہاں جینے سے بھی
دل ُاکتاتا ہو
جہاں خوشی کا
نام و نشان نہ ہو
جہاں سانسوں کے
رکنے کا انتظار ہو
جہاں فقط موت کا گمان ہو
کیا ُاس جینے کو جینا کہتے ہیں ؟
پر ُاس نے کہا تھا
شاید سچ ہی کہا تھا
کسی کی ُجدائی میں
کوئی مرتا نہیں ہے
جینا تو پڑتا ہے