کیا کر رہی تھی آخر بیان میری خاموشی ُاسے

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

بے درد زمانے میں
انصاف ڈھونڈتی رہی

کافر تھے شہر کے لوگ سارے
بے وجہ ُان میں ایمان ڈھونڈتی رہی

پلکوں کی حد توڑ کر گرا تھا اک اشک
ُاس اشک کی خاطر میں قصہ تمام ڈھونڈتی رہی

بہت تھی حسرتیں میری بھی ، پر جب
ُاسے دیکھا تو اپنے منہ میں ہی زبان ڈھونڈتی رہی

بے جان سہی مگر کچھ تو تھا ُان لفظوں میں
جن کے اندر میں اپنی ذات ڈھونڈتی رہی

جسے دیکھنے کی مدت سے حسرت تھی
ُاسے سامنے پایا تو پھر نقاب ڈھونڈتی رہی

کیا کر رہی تھی آخر بیان میری خاموشی ُاسے
جسے چھپانے کی خاطر میں اک بات ڈھونڈتی رہی

Rate it:
Views: 430
06 Jun, 2012