کیا کروں

Poet: M Usman jamai By: M Usman Jamaie, karachi

جلدبازی میں میرے ہاتھوں سے
روز اک شیشہ چھوٹ جاتا ہے
روز اک کانچ ٹوٹ جاتا ہے
اور پھر کرچیاں میں چنتا ہوں
ہاتھ اپنے لہو لہو کرکے
آپ اپنی سزا میں چنتا ہوں
ایسا لگتا ہے اپنے ہاتھوں سے
جلد ہی خود بھی گرنے والا ہوں
ریزہ ریزہ بکھرنے والا ہوں
بن کے معصوم اپنی عجلت پہ
پھر میں الزام دھرنے والا ہوں

Rate it:
Views: 520
05 May, 2013
More Life Poetry