کیا کروں
Poet: M Usman jamai By: M Usman Jamaie, karachiجلدبازی میں میرے ہاتھوں سے
روز اک شیشہ چھوٹ جاتا ہے
روز اک کانچ ٹوٹ جاتا ہے
اور پھر کرچیاں میں چنتا ہوں
ہاتھ اپنے لہو لہو کرکے
آپ اپنی سزا میں چنتا ہوں
ایسا لگتا ہے اپنے ہاتھوں سے
جلد ہی خود بھی گرنے والا ہوں
ریزہ ریزہ بکھرنے والا ہوں
بن کے معصوم اپنی عجلت پہ
پھر میں الزام دھرنے والا ہوں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






