کیا کہئیے جاتے جاتے وہ کیا کمال کر گیا
Poet: Sobiya Anmol By: sobiya Anmol, Lahoreکیا کہئیے جاتے جاتے وہ کیا کمال کر گیا
کہ لمحہ بھر فراق کو سالہا سال کر گیا
تنِ مشکل سہا نہ جائے اب برکھا کی رُت میں
کوئی ارمانوں سے میرے مجھے کنگال کر گیا
اُس روز دن چڑھتے ہی ڈھلنے لگتی ہوں
جس یوم میرے خلاف وہ مجال کر گیا
اِس سے پہلے کہ چھین لیتے اُسے اُس سے
جاں لینے کو آیا اور بے حال کر گیا
گُزر گیا آگے آگے میری صعوبتوں سے ناواقف
خوں ریز وہ ہر راہ کو میری پامال کر گیا
ہم نے پرچھائی دی کہیں کے جلتے تردد کو
اور وہ ہماری ہمسائیگی کو استقلال کر گیا
More Sad Poetry






