کیا ہاتھ کی لکیروں میں

Poet: zahida ali By: zahida ali, pakpattan sharif

کیا ہاتھ کی لکیروں میں
تقدیر ہے الجھی ہوئی
اس چھوٹے سے صحرا میں
میرا سوال تشنہ ہوا جاتا ہے
ڈھونڈنے سے بھی اس کا جواب نہیں ملتا
مجھے یہ راز نہیں ملتا

Rate it:
Views: 380
28 May, 2011